میرے بھائی نے یہ منت مانی کہ اگر میرا یہ پورا ہوا تو میں ایک قربانی کروں گا ۔ پھر اللہ کی مدد سے وہ کام پورا ہوا ۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ یہ بندہ غریب ہے ۔ لہذا ان کے بھائی نے ان سے کہا کہ تو اپنی منت پوری نہیں کر سکتا ؛اس لیے یہ روپیہ لے اور اپنی منت پوری کر ۔ تو کیا اس طریقے سے اپنے بھائی کے پیسے سے اپنی خود کی منت پوری کرنا درست ہوگی یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں جب آپ کے بھائی نے کسی کام کے پورا ہونے پر قربانی کی نذر مانی تھی اور وہ کام پورا ہوگیا تو اب اس صورت میں اس نذر کو پورا کرنا بھائی پر لازم ہے ،لھذا ایسی صورت میں آپ کے بھائی کے لئے بھائی سے رقم لے کر اپنی منت پوری کرنا شرعا جائز ہے۔شرعا اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"(منها) أن يكون متصور الوجود في نفسه شرعا، فلا يصح النذر بما لا يتصور وجوده شرعا كمن قال: لله - تعالى - علي أن أصوم ليلا أو نهارا أكل فيه.....(ومنها) أن يكون قربة فلا يصح النذر بما ليس بقربة رأسا كالنذر بالمعاصي....(ومنها) أن يكون قربة مقصودة، فلا يصح النذر بعيادة المرضى."
(كتاب النذر،بيان ركن النذر وشرائطه،ج5،ص82،ط:دار الكتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508102166
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن