بشیر کی دو بیویاں ہیں دلبہار بیگم اور زلیخہ بیگم، دلبہار بیگم سے ایک بیٹی ساجدہ اور زلیخہ بیگم سے ایک بیٹی عائشہ ہے،زلیخہ بیگم نے عائشہ کی بیٹی کومل (یعنی اپنی نواسی )کو دودھ پلایا ہے، اور ساجدہ کا بیٹا نجم آیا اس کا نکاح کومل سے ہو سکتا ہے یا نہیں؟
صورت ِ مسئولہ میں سگی نانی(زلیخہ )کے اپنی سگی نواسی (کومل) کو دودھ پلانے کی وجہ سے سگی نانی کی ساری اولاد یعنی کومل کی خالہ وغیرہ وہ سب اس کی رضاعی بہنیں بن گئی ہیں ، اور ساجدہ کا بیٹا (نجم) کومل کا رضاعی بھانجا بن گیا ہے ، اور رضاعی بھانجے کا اپنی رضاعی خالہ سے نکاح شرعاً حرام ہے، لہذا کومل کا نکاح نجم سے جائز نہیں ہے۔
ترمذی شریف میں ہے :
"حدثنا أحمد بن منيع قال: حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، حدثنا علي بن زيد، عن سعيد بن المسيب، عن علي بن أبي طالب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن الله حرم من الرضاع ما حرم من النسب" وفي الباب عن عائشة، وابن عباس، وأم حبيبة.: "حديث علي صحيح."
(أبواب الرضاع، باب ما جاء يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب، ج : 2، ص : 570، رقم الحدیث : 1127، ط : بشری)
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"يحرم على الرضيع أبواه من الرضاع وأصولهما وفروعهما من النسب والرضاع جميعا حتى أن المرضعة لو ولدت من هذا الرجل أو غيره قبل هذا الإرضاع أو بعده أو أرضعت رضيعا أو ولد لهذا الرجل من غير هذه المرأة قبل هذا الإرضاع أو بعده أو أرضعت امرأة من لبنه رضيعا فالكل إخوة الرضيع وأخواته وأولادهم أولاد إخوته وأخواته وأخو الرجل عمه وأخته عمته وأخو المرضعة خاله وأختها خالته وكذا في الجد والجدة."
(کتاب الرضاع، ج : 1، ص : 343، ط : رشیدیه)
فتاوی شامی میں ہے :
"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب) رواه الشيخان.
(قوله أي بسببه) أشار إلى أن من بمعنى باء السببية ط (قوله ما يحرم من النسب) معناه أن الحرمة بسبب الرضاع معتبرة بحرمة النسب، فشمل زوجة الابن والأب من الرضاع لأنها حرام بسبب النسب فكذا بسبب الرضاع، وهو قول أكثر أهل العلم، كذا في المبسوط بحر."
(کتاب الرضاع، ج : 3، ص : 213، ط : سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144610100489
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن