بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیماری کے علاج کے لیے نام بدلنا


سوال

میرا بیٹا ہے جس کی عمر چھ سال ہے،اس کانام احراز ہےجس کے معنی ہماری معلومات کے مطابق حفاظت،خداترسی ہے،وہ بہت زیادہ بیمار رہتا ہےہم نے اس کا ڈاکٹری اور روحانی علاج کروایا ہےسارے ٹیسٹ کروائے لیکن کچھ فرق نہیں پڑا ،زیادہ ترلوگ اس کو اعراض کے نام سے پکارتے ہیں ،اب پوچھنا یہ ہےکہ ہم اس کانام تبدیل کرسکتے ہیں یانہیں؟

جواب

واضح رہے کہ جو نام خلاف شرع ہواس کو بدلنا حدیث سے ثابت ہے،اور جو نام شریعت کے موافق ہواس کو جسمانی امراض کے علاج کےلیے بدلنا ثابت نہیں ،البتہ  لوگوں کے غلط نام پکارنے کی وجہ سے اس کو تبدیل کرنے میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يغير الاسم القبيح إلى الحسن جاءه رجل يسمى أصرم فسماه زرعة و جاءه آخر اسمه المضطجع فسماه المنبعث."

(كتاب الحظر و الإباحة، ج: 6 ص:418 ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303101044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں