بیماری کی حالت میں بیٹا یا بھائی سے زیر ناف کے بالوں کو صاف کروانا؟
اگر کوئی آدمی اس قدر بیمار ہو کہ بیماری کی وجہ سے اپنے زیر ناف بال بھی خود سے صاف نہ کرسکتا ہو اور بیوی بھی زندہ نہ ہو اور بالوں کے بڑے ہونے کی وجہ سے اذیت ہو تو مجبوراً بھائی یا بیٹا ہاتھوں پر دستانے (میڈیکل گلوز وغیرہ ) چڑھاکر (جس سے اعضاء کی جسامت حتی الامکان محسوس نہ ہو) شرم گاہ پر نظر ڈالے بغیر کسی کریم وغیرہ سے ان کے زیر ناف بال صاف کرسکتے ہیں، شرم گاہ کی طرف دیکھنے کی اجازت پھر بھی نہیں ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"فِي جَامِعِ الْجَوَامِعِ: حَلْقُ عَانَتِهِ بِيَدِهِ وَحَلْقُ الْحَجَّامِ جَائِزٌ إنْ غَضَّ بَصَرَهُ، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة".(5 / 358،رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201442
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن