بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

بیٹی کے ساتھ زناء سے آدمی پر بیوی حرام ہوجاتی ہے


سوال

ہمارےوالدنےہماری بڑی بہن کےساتھ زنا کیا، اوراس کےبعدہماری والدہ کوان الفاظ کےساتھ تین طلاق دی"میں تمہیں طلاق دیتاہوں"، اب وہ رجوع کرناچاہتےہیں، کیاحلالہ کےبعدہمارےوالد کاہماری والدہ سےنکاح ہوسکتاہےیابیٹی کےساتھ زنا کی وجہ سےاب حلالہ سےبھی ہماری والدہ ہمارےوالد کےلیےحلال نہیں ہوسکتی؟

جواب

اگرواقعی مذکورہ شخص نےاپنی بیٹی کےساتھ زناکیاتواس کی  بیوی(مذکورہ بیٹی  کی ماں ) اس پر ہمیشہ کےلیےحرام ہوچکی ہے، اب  کسی بھی  صورت  اس شخص کےلیےوہ حلال نہیں ہوسکتی۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"فمن زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت، وكذا تحرم المزني بها على آباء الزاني وأجداده وإن علوا وأبنائه وإن سفلوا، كذا في فتح القدير."

(کتاب النکاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم الثاني المحرمات بالصهرية، 274/1، ط:دار الفکر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144603100050

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں