بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا اپنے شوہر کوخدا کہنے کا حکم ہے


سوال

شوہر بہت غصے میں کافی دیر تک بیوی کو بہت برا ڈانٹتا ہے، جب بیوی سے برداشت نہیں ہوتا تو جواب دے دیتی ہے، جذبات اور صدمے میں اس کے منہ سے یہ الفاظ نکل جاتے ہیں کہ :’’تم خدا ہو، نہیں تم خدا ہو، میں تمھارے پاؤں پڑتی ہوں اور پاؤں پکڑتی بھی ہوں کہ مجھے معاف کر دو‘‘، ان الفاظ  سے کیا شرک و کفر لازم آتا ہے یا بیوی سے مزید پوچھنے کی ضرورت ہے کہ اس کے دل میں کیا تھا؟ ویسے اس کا دل سے ہر اس چیز پر ایمان ہے جیسا ہونا چاہیے ۔

جواب

عورت کے لیے اپنے خاوند کو  خدا کہنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ ’’خدا‘‘ ترجمہ ہے ’’واجب الوجود‘‘ کا، اور واجب الوجود  صرف ایک ہی ہے،  یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات جو کہ حقیقی خدا ہے، اور وہی سب کا خدا ہے ،  یہی توحید کا تقاضا ہے، البتہ اگر کوئی عورت اپنے شوہر کو مجازی خدا کہہ دے(نہ کہ حقیقی) تو  اس سے کفر و شرک لازم نہیں آئے گا اور نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، لیکن ایسا کہنا نہیں چاہیے۔

نيز صورتِ مسئولہ میں  اگر بيوی نے شوہر کو  لڑائی کے  دوران طنز و استفہام انکاری کے طور پر  خدا كها ہو تو اس سے كفر و شرک لازم نهيں آئے گا، البتہ اگر  حقیقی معنی ميں كہاہو تو بيوی كو چاہيےكہ اس سے توبہ كرے اور دوبارہ اس طرح کہ الفاظ کہنے سے اجتناب كرے۔

’’آپ کے مسائل اور ان کا حل‘‘ میں حضرت مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ نے تحریر فرمایا ہے:

’’اللہ تعالیٰ نے مرد کو عورت پر حاکم بنایا ہے، مگر نہ وہ حقیقی خدا ہے اور نہ مجازی خدا۔ حاکم کی حیثیت سے اسے بیوی پر ظلم و ستم توڑنے کی اجازت نہیں، نہ اس کی تحقیر و تذلیل ہی روا ہے۔  جو شوہر اپنی بیویوں پر زیادتی کرتے ہیں وہ بدترین قسم کے ظالم ہیں۔ آپ کو اپنی بیوی سے حسنِ سلوک کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور جو ظلم و زیادتی کرچکے ہیں اس کی تلافی کرنی چاہیے۔ شوہر کو خدائی منصب پر فائز سمجھنا ہندووٴں کا طریقہ ہو تو ہو، اسلام کا طریقہ بہرحال نہیں۔ البتہ عورت کو اپنے شوہر کی عزّت و احترام کا یہاں تک حکم ہے کہ اس کا نام لے کر بھی نہ پکارے، اور اس کے کسی بھی جائز حکم کو مسترد نہ کرے ‘‘۔ 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144512100193

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں