بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر کی امامت کروانا


سوال

 کیا بیوی اپنے  شوہر کو فرض نماز یا تراویح یا نفل نماز کی امامت کراسکتی ہے؟

جواب

واضح رہے  کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ عورت مردوں کی امامت کروائے، لہذا کسی مرد کے لیے جائزنہیں کہ وہ اپنی بیوی کی اقتدا  میں کسی بھی قسم کی نماز ادا کرے، خواہ فرض ہو یا تراویح یا نفل۔

سنن ابن ماجه (2/ 182) :

"عن جابر بن عبد الله، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: "يا أيها الناس، توبوا إلى الله قبل أن تموتوا ... ألا لاتؤمن امرأة رجلًا."

الموسوعة الفقهية الكويتية (6/ 204) :

"الذكورة :يشترط لإمامة الرجال أن يكون الإمام ذكرًا، فلاتصح إمامة المرأة للرجال ، وهذا متفق عليه بين الفقهاء؛ لما ورد في الحديث أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: أخروهن من حيث أخرهن الله  والأمر بتأخيرهن نهي عن الصلاة خلفهن. و لما روى جابر مرفوعًا : لاتؤمن امرأة رجلًا، ولأن في إمامتها للرجال افتتانًا بها."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200182

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں