بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

مطلقہ ثلاثہ دوسری جگہ نکاح نہیں چاہتی


سوال

چار مہینے پہلے میرے اور بیوی(سابقہ بیوی)کے درمیان طلاق ہوگئی اور طلاق تین دے دیں،اور یہ سب کالا جادو کی وجہ سے ہوا،اب ہم دونوں واپس ملنا چاہتے ہیں،لیکن میری سابقہ بیوی حلالہ کے لیے تیار نہیں۔

لہذا اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا شریعت میں حلالہ کے علاوہ کوئی گنجائش ہے ؟جس کی وجہ سے ہم مل جائیں۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب  سائل نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہیں تو   سائل کی بیوی سائل پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوگئی ہے ، اس کے بعد سائل کے لیے رجوع  یا تجدیِد نکاح کرنا جائز نہیں،سائل کی بیوی عدت گزارنے کے بعد اپنی مرضی سے جہاں چاہے نکاح کرسکتی ہے۔ دوسرا شوہر ازدواجی تعلق قائم کرنے کے بعد خود اسے طلاق دے دیتاہے یا اس کا انتقال ہوجاتاہے اور دوسرے شوہر کی عدت بھی گزر جاتی ہے تو عورت پہلے شوہر سے اپنی مرضی سے نکاح کرسکتی ہے۔اس کے علاوہ دونوں کے دوبارہ نکاح کرنے  کی شرعًا کوئی صورت نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:

"(وكره) التزوج للثاني (تحريمًا) لحديث: «لعن المحلل والمحلل له» (بشرط التحليل) كتزوجتك على أن أحللك (وإن حلت للأول) لصحة النكاح وبطلان الشرط فلا يجبر على الطلاق كما حققه الكمال، خلافا لما زعمه البزازي۔۔۔۔۔۔ (أما إذا أضمر ذلك لا) يكره (وكان) الرجل (مأجورا) لقصد الإصلاح، وتأويل اللعن إذا شرط الأجر ذكره البزازي.

(قوله: أما إذا أضمر ذلك) محترز قوله بشرط التحليل (قوله: لا يكره) بل يحل له في قولهم جميعا قهستاني عن المضمرات (قوله: لقصد الإصلاح) أي إذا كان قصده ذلك لا مجرد قضاء الشهوة ونحوها.

وأورد السروجي أن الثابت عادة كالثابت نصًّا أي فيصير شرط التحليل كأنه منصوص عليه في العقد فيكره. وأجاب في الفتح بأنه لا يلزم من قصد الزوج ذلك أن يكون معروفا بين الناس، وإنما ذلك فيمن نصب نفسه لذلك وصار مشتهرا به اهـ تأمل ."

(کتاب الطلاق،باب الرجعۃ،ج3،ص414،ط؛سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101440

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں