بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی موجودگی میں ماں سے خدمت میں لینا


سوال

اگر والدہ اور بیوی دونو ں بیٹھی ہوں تو کیا والدہ کو پانی کا گلاس لے کر آنے کا کہنا درست ہے یا غلط؟

جواب

صورت مسئولہ میں بیوی کی موجودگی میں اپنی ماں کو  پانی لانے کا کہنا درست نہیں، کیوں کہ ماں کی خدمت، اور اس کے ساتھ حسن سلوک کرنا شرعا ضروری ہے، اور ماں کو تکلیف  دینا حرام ہے، دوسری طرف بیوی پر اپنے شوہر کی خدمت  دیانتًا  و  اخلاقاً لازم ہے۔

السنن الكبرى للنسائي میں ہے:

"٩١٠٣ - أخبرنا محمود بن غيلان قال: حدثنا أبو أحمد قال: حدثنا مسعر، عن أبي عتبة، عن عائشة قالت: سألت النبي صلى الله عليه وسلم أي الناس أعظم حقا على المرأة؟ قال: «زوجها» قلت: فأي الناس أعظم حقا على الرجل؟ قال: «أمه»."

ترجمہ: "حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا: عورت پر سب سے زیادہ کس کا حق ہے ؟ حضور صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ا س کے شوہر کا ، پھر میں نے عرض کیا مرد پر سب سے زیادہ کس کا حق ہے ؟آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ا س کی ماں کا۔"

(كتاب عشرة النساء، حق الرجل على المرأة، ٨ / ٢٥٤، ط: مؤسسة الرسالة - بيروت)

رد المحتار علي الدر المختار میں ہے:

"(قوله لم يجز) ؛ لأن هذا العمل من الواجب عليها ديانة «؛ لأن النبي صلى الله عليه و سلم قسم الأعمال بين فاطمة وعلي، فجعل عمل الداخل على فاطمة وعمل الخارج على علي» وأفاد المصنف آخر الباب أن استئجار المرأة للطبخ والخبز وسائر أعمال البيت لا تنعقد ونقله عن المضمرات ط.

قلت: كأنه؛ لأنه واجب عليها ديانة، ثم راجعت باب النفقة فرأيته علل به وزاد ولو شريفة؛ لأنه عليه الصلاة والسلام قسم الأعمال ... إلخ"

(كتاب الإجارة، باب الإجارة الفاسدة، ٦ / ٦٢، ط: دار الفكر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144511100240

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں