بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

چچازاد بھائی کی بیٹی سے نکاح کرنے کا حکم


سوال

حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ  علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی تھے تو انہوں نے پھر حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا سے نکاح کیسے کیا تھا؟

جواب

شریعت مطہرہ میں سگی بھتیجی سے نکاح کرنا منع ہے تاہم  چچازاد بھائی کی  بیٹی سے نکاح  کرناجائز ہے،لہذا  حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے حضرت فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنہا سے نکاح  کرنے میں شرعاً کوئی قابل اشکال بات نہیں ہے۔

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

(ومنها) المحل القابل وهي المرأة التي أحلها الشرع بالنكاح، كذا في النهاية."

(کتاب النکاح، 1/ 267، ط: دار الفکر)

"القسم الأول المحرمات بالنسب: وهن الأمهات والبنات والأخوات والعمات والخالات وبنات الأخ وبنات الأخت فهن محرمات نكاحا ووطئا ودواعيه على التأبيد."

(کتاب النکاح، الباب الثالث، القسم الأول المحرمات بالنسب، 1/ 273، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101438

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں