بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1446ھ 24 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

چاند کی رؤیت اور رمضان کا آغاز


سوال

اگر رمضان کے دن قریب ہو ں اور ان دنوں میں آسمان صاف نہ ہو کچھ دنوں کے لیے آسمان پر بادل ہو تو پھر روزے کا کیا حکم ہے ؟مثال کے طور پر 5،6 دنوں تک بادلوں کی وجہ سےچاند نظر نہ آئے تو ایک عام انسان کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟

جواب

 واضح رہے کہ اگر رمضان کے دن قریب ہوں اور بادلوں کی وجہ سے چاند نظر نہ آے،تو ایسی صورت میں شعبان کے  تیس دن مکمل کیے جائیں گے، اور اس کے بعد رمضان کا آغاز کیا جائے گا۔

بدائع الصنائع میں ہے:

لقول النبي صلى الله عليه وسلم"«‌صوموا ‌لرؤيته ‌وأفطروا ‌لرؤيته فإن غم عليكم فأكملوا شعبان ثلاثين يوما ثم صوموا» .وكذلك إن غم على الناس هلال شوال أكملوا عدة رمضان ثلاثين يوما، لأن الأصل بقاء الشهر وكماله، فلا يترك هذا الأصل إلا بيقين على الأصل المعهود، أن ما ثبت بيقين لا يزول إلا بيقين مثله،"

(كتاب الصوم، فصل شرائط أنواع الصيام، ج :2، ص:80، ط:دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101903

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں