اگر رمضان کے دن قریب ہو ں اور ان دنوں میں آسمان صاف نہ ہو کچھ دنوں کے لیے آسمان پر بادل ہو تو پھر روزے کا کیا حکم ہے ؟مثال کے طور پر 5،6 دنوں تک بادلوں کی وجہ سےچاند نظر نہ آئے تو ایک عام انسان کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟
واضح رہے کہ اگر رمضان کے دن قریب ہوں اور بادلوں کی وجہ سے چاند نظر نہ آے،تو ایسی صورت میں شعبان کے تیس دن مکمل کیے جائیں گے، اور اس کے بعد رمضان کا آغاز کیا جائے گا۔
بدائع الصنائع میں ہے:
لقول النبي صلى الله عليه وسلم"«صوموا لرؤيته وأفطروا لرؤيته فإن غم عليكم فأكملوا شعبان ثلاثين يوما ثم صوموا» .وكذلك إن غم على الناس هلال شوال أكملوا عدة رمضان ثلاثين يوما، لأن الأصل بقاء الشهر وكماله، فلا يترك هذا الأصل إلا بيقين على الأصل المعهود، أن ما ثبت بيقين لا يزول إلا بيقين مثله،"
(كتاب الصوم، فصل شرائط أنواع الصيام، ج :2، ص:80، ط:دار الكتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101903
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن