بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

چاند نکلنے سے پہلے قربانی کا جانور خریدنا جائز ہے؟


سوال

قربانی کاجانور کب خریدنا چاہیے؟ بعض لوگ  کہتے ہیں کہ چاند نکلنے کے بعد قربانی کا جانور خریدنا چاہیے،کیا یہ بات درست ہے؟

جواب

قربانی کا جانور  عید سے جس قدر پہلے ہوسکےخرید سکتا ہے خریدنااور اس کو عید تک پالنا بہتر ہے، تا کہ جانور سے انس و محبت پیدا ہو جائے،اور محبوب جانور کو ذبح کرنے سے  اس کو زیادہ ثواب  ملے،اس کے لیے کوئی وقت متعین نہیں ہے،ہر آدمی اپنی وسعت کے مطابق جب بھی خریدنا چاہے خرید سکتا ہے،لہذا یہ کہنا کہ " چاند نکلنے کے بعد قربانی کا جانور  خریدنا چاہئے  "اگر اس سے یہ مقصد ہو کہ پہلے خریدنا نہیں چاہئے،تو یہ بات درست نہیں۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"أما الذي هو قبل التضحية ‌فيستحب ‌أن ‌يربط الأضحية قبل أيام النحر بأيام لما فيه من الاستعداد للقربة وإظهار الرغبة فيها فيكون له فيه أجر وثواب".

(كتاب التضحية، فصل في بيان ما يستحب قبل التضحية وبعدها وما يكره، ج:5، ص:78، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144512100132

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں