ایک تالاب ہے، اس کی مقدار 3 میٹر ہے اس سے وضو کرنا درست ہے یا نہیں ؟
مذکورہ تالاب میں اگر اس میں کوئی نجس چیز نہ گری ہو،تو اس سے وضو کرنا شرعًا جائز ہے، تاہم تین میٹر کا حوض یا تالاب ماءِ قلیل میں شمار ہے ، اس میں تھوڑی سی نجاست گرے تو پانی ناپاک ہوجاتا ہے۔
الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:
"(و) لا بماء (مغلوب ب) شيء (طاهر) الغلبة إما بكمال الامتزاج بتشرب نبات أو بطيخ بما لا يقصد به التنظيف، وإما بغلبة المخالط..........أو موافقا كلبن فبأحدها أو مماثلا كمستعمل فبالأجزاء، فإن المطلق أكثر من النصف جاز التطهير بالكل وإلا لا......"
(کتاب الطہارۃ،باب المیاہ،ج1،ص182،ط؛سعید)
فتاوی دار العلوم دیوبند میں ہے:
"جو حوض دہ در دہ سے کم ہو اس سے وضوجائز ہے۔
(سوال)یہاں سب لوگ شافعی ہیں اسی وجہ سے اکثر مساجد میں حوضیں دہ در دہ نہیں ہیں،تو حنفی کو ان حوضوں سے وضو کرنا درست ہے یا نہیں..........؟
(جواب)ان حوضوں سے وضو کرنا درست ہے۔"
(کتاب الطہارات،ج1،ص149،ط؛دار الاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144510100741
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن