کمپنی کے مالِ تجارت پر زکوۃ لاگو ہوتی ہے یا نہیں؟ براہ مہربانی تفصیل سے اور حوالوں کے ساتھ جواب دیں!
صورتِ مسئولہ میں کمپنی میں جو اموال نقدکیش یا سونا ،چاندی یا مالِ تجارت (خواہ خام مال ہو یا تیار شدہ )کی صورت میں موجود ہیں ان اموال پر زکوۃ واجب ہے۔اس کے علاوہ جو سامان کمپنی میں صرف استعمال کے لئے ہے تجارت کے لئے نہیں ہے مثلاً مشینیں، فرنیچر،استعمال کی گاڑی وغیرہ ان پر زکوۃ واجب نہیں ہے، لہذا مذکورہ اموال زکوۃ پر زکوۃ کا سال گزرنے پر زکوۃ واجب ہوگی،البتہ اس وقت جو قرضے واجب الادا ہوں مثلا گیس، بجلی کے بل، ملازمین کی تنخواہیں منہا ہوں گی اور جو قرضے وصول کرنے ہوں گے ان پر بھی زکوۃ واجب ہوگی۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
" الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب، كذا في الهداية."
(کتاب الزکاۃ، الباب الثالث في زکاۃ الذهب و الفضة و العروض، الفصل الثاني في العروض، جلد ۱ ص:۱۷۹ :ط:دار الفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307100483
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن