میں نےکرونا کا ٹیسٹ کرایا ہے، اس میں مجھے وائرس کا کہا ہے۔ میں گھر پر الگ روم میں میں ہوں۔ میں بالکل صحت مند ہوں، کوئی علامات ظاہر نہیں ہے ابھی تک، میں شک دور کرنے کے لیے استخارہ کروں گا تو ٹھیک ہے یا آپ کو ئی مشورہ دے سکتے ہیں؟
آپ کسی ماہر طبیب سے مشاورت کرکے ان کی ہدایت کے مطابق احتیاطی تدابیر اور علاج جاری رکھیں، "حَسْبُنَا اللهُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ" کا کثرت سے ورد کرتے رہیں۔
نیز علاج کے لیے درج ذیل امور پر عمل کیجیے:
1۔۔ صدقہ کرنا بہترین علاج ہے، حدیث شریف میں آتا ہے کہ اپنے مریضوں کا علاج صدقہ سے کیا کرو، صدقہ بیماری کو دور کرتا ہے۔ اس لیے اپنی استطاعت کے مطابق صدقہ ادا کرتے رہیں۔
2۔۔ آیاتِ شفا پڑھ کر پابندی سے دم کیجیے، اور جو بھی خوراک (کھانا پینا) لیں اس پر یہ آیات پڑھ کردم کرکے استعمال کیجیے، آیاتِ شفا درج ذیل ہیں:
1: {وَیَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِیْنَ} [التوبة: 14:9]
2: {وَشِفَآءٌ لِّمَا فِى ٱلصُّدُورِ} [یونس: 57:10]
3: {يَخْرُجُ مِنْ بُطُونِهَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِ} [النحل: 69:16]
4: {وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْءَانِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ} [الإسراء: 82:17]
5: {وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِیْنِ} [الشعراء: 80:86]
6: {قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ هُدًى وَشِفَآءٌ} [حٰم السجدة: 41:44]
3۔۔ تین سو تیرہ (۳۱۳) مرتبہ ’’ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم یا سلام ‘‘ پڑھ کر دم کریں اور دوا پر بھی دم کریں اور پانی پر بھی دم کر کے ان کو پلائیں۔
باقی استخارہ اس غرض کے لیے نہیں ہوتا کہ بیماری معلوم کی جائے، بلکہ استخارہ کا معنیٰ ہے اللہ تعالیٰ سے خیر طلب کرنا، اور یہ ایک مسنون عمل ہے۔
اس حوالے سے تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201034
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن