کرونا سے احتیاط کے طور پر اگر مقتدی ایک دوسرے سے ایک فٹ کا فاصلہ رکھ کے کھڑے ہو ں کندھے سے کندھا نہ ملائیں تو نماز کا کیا حکم ہے؟
کرونا وائرس کی وجہ سے حفظانِ صحت کے اصولوں کی رو سے حکومتی احکامات اور مسلمان دین دار ، تجربہ کا رڈاکٹر وں کے مشوروں کے مطابق اگر مسجد کی حدود کے اندر فاصلہ رکھ کر نماز پڑھ لی جائے تو نماز ادا ہوجائے گی، تاہم فاصلہ رکھ کر کھڑے ہونا سنتِ متواترہ کے خلاف ہے، سرکار کی طرف سے پابندی ہو تو ضرورۃً اس طرح کھڑے ہونے کی گنجائش ہے۔
یہ ملحوظ رہے کہ مسلمانوں کا عقیدہ یہ ہے کوئی مرض بذاتِ خود متعدی نہیں ہوتا، بلکہ سبب کے درجے میں اگر اللہ تعالیٰ چاہیں تو دوسرے انسان کو مرض لگتا ہے ورنہ نہیں لگتا، اسباب کے درجہ میں احتیاط کرنا توکل اور منشاءِ شریعت کے خلاف نہیں ہے، لہٰذا جن مریضوں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوجائے انہیں مساجد میں جماعت میں شریک نہیں ہونا چاہیے، لیکن کسی خاص مرض کے ہر حال میں دوسرے کو منتقل ہونے کا عقیدہ نہیں ہونا چاہیے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201050
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن