بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

CPAP مشین کو روزے کی حالت میں استعمال کرنے کا حکم


سوال

 نیند میں میرا آکسیجن لیول بالکل کم ہوجاتا ہے تو ڈاکٹرز نے مجھے CPAP مشین استعمال کرنے کا کہا جو کہ میں استعمال کرتا ہوں CPAP مشین میں پانی ڈالنا پڑتا ہے اور اس سے وہ مشین آکسیجن بناتی ہے،  سوال یہ ہے کہ میں روزے کی حالت میں اسے استعمال کر سکتا ہوں یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں  مذکورہ مشین سے متعلق طبی ماہرین سےتحقیق  کرنے پر  معلوم ہوا کہ  CPAPمشین کو ہیومیڈیفائر (HUMIDIFIER) کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے، اس کے استعمال میں پانی شامل ہوتا ہے او    پانی کے بخارات حلق تک  جانے کی وجہ سے روزہ ٹوٹ جا تا ہے،   لہذ اگر سائلCPAP مشین کو ہیومیڈیفائر کے ساتھ استعمال  کرے گا تو روزہ ٹوٹ جائے گا  اور  قضا  لازم ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا له ذاكرا لإمكان التحرز عنه فليتنبه."

(حاشية ابن عابدين، كتاب الصوم، 2/395، ط: سعيد)

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"(قال): وإن دخل ذباب جوفه لم يفطره ولم يضره، وهذا استحسان وكان ينبغي في القياس أن يفسد صومه؛ لأنه ليس فيه أكثر من أنه غير مغذ وأنه لا صنع له فيه فكان نظير التراب يهال في حلقه وفي الاستحسان لا يضره هذا؛ لأنه لا يستطاع الامتناع منه فإن الصائم لا يجد بدا من أن يفتح فمه فيتحدث مع الناس وما لا يمكن التحرز عنه فهو عفو؛ ولأنه مما لا يتغذى به فلا ينعدم به معنى الإمساك، وهو نظير الدخان والغبار يدخل حلقه قال أبو يوسف: - رحمه الله تعالى - وقد يدخل في هذا الاستحسان بصفة القياس فإنه لو كان الذباب في حلقه ثم طار لم يضره، ولو كان هذا مفسدا للصوم لكان بوصوله إلى باطنه يفسد صومه، وإن خرج بعد ذلك، وإن نزل في حلقه ثلج أو مطر فقد اختلف مشايخنا فيه والصحيح أنه يفطره؛ لأن هذا مما يستطاع الامتناع منه بأن يكون تحت السقف؛ ولأن هذا مما يتغذى به."

(المبسوط، كتاب الصوم، 3/93، ط: دار المعرفة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308101205

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں