بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے تنخواہ لینا کیسا ہے؟


سوال

1۔میرا سوال یہ ہےکہ کرپٹو کرنسی پر میری تنخواہ مجھے آتی ہے تو یہ کیسا ہے ؟

2۔ کرپٹوکرنسی کیوں حرام ہے جبکہ ایزی پیسہ اور بینک میں بھی تو قبضہ والی شرط نہیں ہے تو یہ بھی ان کی طرح جائز ہونا چاہیے؟

جواب

کرپٹو کرنسی (بٹ کوئن وغیرہ)   ایک فرضی چیز ہے،موجودہ  زمانے میں   " کرپٹو کرنسی" یا   "ڈیجیٹل کرنسی"  کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے   " کرپٹو کرنسی " یا کسی بھی   " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے، لہذا اس کاروبار سے جو تنخواہ آتی ہے وہ     بھی حلال نہیں۔

2۔ سوال واضح نہیں ہے،واضح لکھ کر دوبارہ بھیجیں۔

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

"يا أيها الذين آمنوا إنما الخمر والميسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشيطان فاجتنبوه لعلكم تفلحون(المائدۃ:90)

ترجمہ:"اے ایمان والو :بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور بت وغیرہ اور قرعہ کے تیر یہ سب گندی باتیں شیطانی کام  ہیں ،سواس سے بالکل الگ رہو،تاکہ تم کو فلاح ہو۔"

فتاوی شامی میں ہے:

"لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص."

(کتاب الحظر و الاباحة , فصل فی البیع،، جلد 6، ص: 403، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100730

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں