دیور اگر اپنی سگی بھابھی کو شہوت سے چھو لے تو بھابی کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ اور عورت کا اس گھر میں رُکنااور کھانا پینا سب حرام ہوتا ہے ؟تفصیل سے بتا دیں۔
صورتِ مسئولہ میں بھابھی کو شہوت کے ساتھ چھونے کی وجہ سے بھابھی کا نکاح نہیں ٹوٹتا، نکاح برقرار رہتاہے، اور اس گھر میں رُکنا اور کھاناپینا سب درست ہے، البتہ دیور اور بھابھی کا ایک ساتھ رُکنا اور کھانا پینا اور تنہائی میں ملنا درست نہیں ہے، دیور سے بھابھی کا پردہ واجب ہے۔
مشکوٰ ۃ المصابیح میں ہے:
"وعن عقبة بن عامر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إياكم والدخول على النساء فقال رجل: يا رسول الله أرأيت الحمو؟ قال: الحمو الموت.(متفق عليه)"
(كتاب النكاح ، باب النظر إلى المخطوبة وبيان العورات ، الفصل الأول ، ج : 2 ، ص : 276 ، ط : مکتبة رحمانیة)
تر جمہ :
"حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم عورتوں پر داخل ہونے سے بچو ، ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ ! دیور کے عورتوں کے ہاں داخل ہونے کا کیا حکم ہے، آپ نے فرمایاد یور تو موت ہے۔ یہ بخاری و مسلم کی روایت ہے۔"
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے :
"(وتمنع) المرأة الشابة (من كشف الوجه بين رجال) لا لأنه عورة بل (لخوف الفتنة) كمسه وإن أمن الشهوة لأنه أغلظ، ولذا ثبت به حرمة المصاهرة كما يأتي."
(كتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، مطلب في ستر العورة، ج : 1، ص : 406، ط : سعید)
رد المحتار میں ہے :
"وفي الأشباه: الخلوة بالأجنبية حرام."
(كتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، ج : 6، ص : 368، ط : سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144510100986
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن