اگر میں نے شوال کی 5 تاریخ کو 10تولہ سونا خریدا اور اگلے سال رمضان کی پہلی تاریخ کو5 تولہ سونا اور خریدا، تو اب شوال کی پانچ تاریخ کو میں نے 15 تولہ سونے پر زکوٰۃ دینی ہے یا 10 تولہ سونے پر؟
صورتِ مسئولہ میں آپ شوال کی پانچ تاریخ کو دس تولہ سونا خریدنےکی وجہ سے صاحبِ نصاب بنے ہیں ،اور پھر درمیان ِ سال میں پانچ تولہ سونا مزید خرید لیا ہے،اس لیےاب اگلے سال شوال کی پانچ تاریخ کو جب سال پورا ہوگا ،تو آپ پر پورےپندرہ تولہ سونے کی زکات ادا کرنا واجب ہے،درمیانِ سال میں حاصل ہونے والے پانچ تولہ سونا پر سال کا حساب الگ سے نہیں ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"والمستفاد في وسط الحول يضم إلى نصاب من جنسه."
(كتاب الزكوة،باب زكاةالمال،307/2،ط:سعید)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ومن كان له نصاب فاستفاد في أثناء الحول مالا من جنسه ضمه إلى ماله وزكاه المستفاد من نمائه أولا وبأي وجه استفاد ضمه سواء كان بميراث أو هبة أو غير ذلك."
(كتاب الزكاة ،الباب الأول في تفسير الزكاة وصفتها وشرائطها،175/1،ط:رشیدیة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144410100402
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن