اللھم صلِّ علی محمد فی أوّل کلامنا، وصلِّ على محمد في أوسط كلامنا، وصلِّ على محمد في آخر كلامنا، كا ثبوت اور اس درود شريف كی فضیلت صحیح احادیث سے پيش كریں!
مخصوص ان الفاظ كا ثبوت کافی تلاش کے باوجود احادیث مبارکہ کی کتب میں نہیں مل سکا، اور نہ ہی اس درود شریف کی خاص فضیلت کے متعلق کوئی روایت مل سکی ہے، البتہ ان الفاظ کے ساتھ درود شریف پڑھنے میں کوئی حرج نہیں؛ کیوں کہ جمہور اہل سنت کی رائے یہ ہے کہ ہر وہ لفظ جس سے درود شریف کا مقصود حاصل ہو جائے، اس کے پڑھنے کی گنجائش ہے،چناں چہ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی( 852ھ) عنہ فرماتے ہیں:
"وذهب الجمهور إلى الاجتزاء بكل لفظ أدى المراد بالصلاة عليه صلى الله عليه وسلم."
( فتح الباري لابن حجر، باب الصلاة على النبي صلي الله عليه وسلم، 11: 166، دار المعرفة، بيروت، 1379ھ)
لیکن افضل یہ ہے کہ ان الفاظ کے ساتھ درود شریف پڑھا جائے جو احادیث مبارکہ سے ثابت ہیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201905
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن