بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈھائی فی صد زکوٰۃ کے ساتھ زیادہ ادا کرے تو زائد رقم کی کیا مد ہو گی؟


سوال

کوئی شخص اگر اپنی ڈھائی فی صد زکوٰۃ کے ساتھ زیادہ ادا کرےتو زائد رقم کی کیا مد ہو گی؟

جواب

زکوٰۃ کی متعین (ڈھائی فی صدکی)مقدار سے زائد جو رقم دی جائے وہ نفلی صدقہ کی مد میں شمار ہوگی۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(هي) لغة الطهارة والنماء، وشرعا (تمليك)....جزء مال) خرج المنفعة، فلو أسكن فقيرا داره سنة ناويا لا يجزيه (عينه الشارع) وهو ربع عشر نصاب حولي خرج النافلة والفطرة."

(کتاب الزکوٰۃ، 2/ 256، ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144511102075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں