کچھ ورثاء کا جعلی دستاویزات بنوا کر باقی لوگوں کا حق ضبط کرنا اور جعلی ایک سے زائد شناختی کارڈ بنوا کر دوسروں کا حصہ لے لینا اور کچھ ورثاء کو اس کے لیے قتل بھی کرنا، اس کی سزا شرعًا کیا ہے؟ ایسا کرنے والے کا کیا حکم ہے؟ جو آدمی قانونی طور پر اور شرعی طور پر وارث ہو، اس کو وراثت سے محروم کرنے کا گناہ کیا ہے؟
جعلی دستاویز بنوا کر یا دوسرے ناجائز طریقے اختیار کر کے کسی کا حق ضبط کرنا ایک ناجائز عمل ہے، اور سخت گناہ کا کام ہے، پھر جائیداد کی خاطر بعض ورثاء کو قتل کرنا گناہ کو مزید بڑھا دیتا ہے، قتل کرنے والے کے بارے میں اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتے ہیں:
"وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِناً مُتَعَمِّداً فَجَزاؤُهُ جَهَنَّمُ خالِداً فِيها وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذاباً عَظِيماً." (النساء 93)
ترجمہ:
"اور جو شخص کسی مسلمان کو قصداً قتل کر ڈالے تو اس کی سزا جہنم ہے کہ ہمیشہ ہمیشہ کو اس میں رہنا اور اس پر اللہ تعالیٰ غضب ناک ہوں گے، اور اس کو اپنی رحمت سے دور کر دیں گے، اور اس کے لیے بڑی سزا کا سامان کریں گے۔" (بیان القرآن)
کسی کی جائیداد ظلماً لے لینے والے کے بارے میں حدیث شریف میں سخت وعید وارد ہے، ملاحظہ ہو:
"عن سعيد بن زيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من أخذ شبراً من الأرض ظلماً؛ فإنه يطوقه يوم القيامة من سبع أرضين".
(مشکاۃ المصابیح ، كتاب البيوع ، باب الغصب والعارية ، الفصل الأول، ج:1، ص:254، ط:قديمي)
ترجمہ:
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص(کسی کی) بالشت بھر زمین بھی از راہِ ظلم لے گا، قیامت کے دن ساتوں زمینوں میں سے اتنی ہی زمین اس کے گلے میں طوق کے طور پرڈالی جائے گی۔
اسی طرح وارث کو اس کے حصے سے محروم کرنے والے شخص سے متعلق بھی حدیث شریف میں وعید وارد ہے، ملاحظہ ہو:
"وعن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من قطع ميراث وارثه قطع الله ميراثه من الجنة يوم القيامة»، رواه ابن ماجه".
(باب الوصايا، الفصل الثالث، ج:1، ص:266، ط:قديمي)
ترجمہ :
"حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے وارث کی میراث کاٹے گا، (یعنی اس کا حصہ نہیں دے گا) تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی جنت کی میراث کاٹ لے گا۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601100566
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن