ڈیجیٹل گولڈ کے نام سےٹریدنگ ہو رہی ہے 90000 رجسٹر ہونے کے لیےدینے پڑتے ہیں، پھر پورا سال روزانہ 5 ڈالر ملتے ہیں، جن کی قیمت 1500 ہے، اس میں ویڈیو دیکھنی ہوتی ہے جس میں گولڈ کے سکے ہوتے ہیں۔کیا اس طرح پیسہ کمانا جائزہے؟
سوال میں ذکر کردہ صورت کے مطابق ویڈیو دیکھ کر پیسے کمانا جائز نہیں ہے، باقی جتنی رقم رجسٹر ہونے کے لیے جمع کرائی جاتی ہے، وہ امانت کے حکم میں ہے، لہذا اتنی ہی رقم واپس لی جائے گی، اس سے زیادہ رقم لینا جائز نہیں۔
تبیین الحقائق میں ہے:
"ولهذا قيل الديون تقضى بأمثالها على معنى أن المقبوض مضمون على القابض لأنه قبضه لنفسه على وجه التملك ولرب الدين على المدين مثله فالتقى الدينان قصاصا فصار غيره حقيقة وشرعا أما الحقيقة فظاهر وأما الشرع فلأنه لا حاجة إلى إسقاط اعتباره لأن التصرف في الثمن قبل القبض جائز والله سبحانه وتعالى أعلم."
(كتاب الأيمان، باب اليمين في الضرب والقتل، ج:3، ص:162، ط: دار الكتاب الإسلامي)
الموسوعة الفقهية الكويتية (1/ 290):
"الإجارة على المنافع المحرمة كالزنى والنوح والغناء والملاهي محرمة، وعقدها باطل لا يستحق به أجرة. ولا يجوز استئجار كاتب ليكتب له غناءً ونوحاً؛ لأنه انتفاع بمحرم ... ولا يجوز الاستئجار على حمل الخمر لمن يشربها، ولاعلى حمل الخنزير."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609100820
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن