بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

ڈیجیٹل رنگ(انگوٹھی) کا استعمال


سوال

کیا مرد ڈیجیٹل رنگ (انگوٹھی) پہن سکتا ہے؟

جواب

 واضح رہے کہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی روشنی میں فقہاءِ  کرام نے مردوں کے لیے صرف چاندی کی انگوٹھی (بشرطیکہ ایک مثقال کے اندر وزن ہو) پہننے کی اجازت دی ہے، اور عورت کے لیے سونے اور چاندی کی انگوٹھی پہننے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ دیگر دھاتوں سے بنائی گئی انگوٹھی پہننے کی نہ مرد کو اجازت ہے نہ عورت کو۔ 

صورت مسئولہ میں ڈیجیٹل رنگ(انگوٹھی)  اگر چاندی کی ہواور ایک مثقال کے وزن کے اندر ہو تو پہننے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ دیگر دھاتوں کی رنگ(انگوٹھی ) پہننامکروہ ہے۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويكره للرجال التختم بما سوى الفضة، كذا في الينابيع.والتختم بالذهب حرام في الصحيح، كذا في الوجيز للكردري.وفي الخجندي: التختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجال والنساء جميعًا." 

(کتاب الکراھیة، ج:5، ص:335، ط:دارالفکر) 

حاشية ابن عابدين میں ہے:

"(ولايتحلى) الرجل (بذهب وفضة)  مطلقاً، (إلا بخاتم ومنطقة وجلية سيف منها) أي الفضة ... (ولايتختم) إلا بالفضة؛ لحصول الاستغناء بها، فيحرم (بغيرها كحجر) ... ولايزيده على مثقال." 

(کتاب الحظر والاباحة، ج:6، ص:358 / 359، ط:سعید)

فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144602102774

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں