کیا اپنے ہندو ساتھی کو دیوالی کی مبارک باد پیش کرنا جائز ہے ؟
کسی مسلمان کے لیئے ہندؤوں کی ہولی، دیوالی یا ان کے کسی اور مذہبی تہوار کے موقع پر ان سے اظہار یکجہتی کرنا یا اس کی مبارکباد دیناجائز نہیں ہےاوراگر ان کی تعظیم وتکریم اور ان کے ان تہواروں کی تحسین مقصود ہو تو کفر کا بھی اندیشہ ہے۔
وفي الفتاوى الهندية :
"وبخروجه إلى نيروز المجوس لموافقته معهم فيما يفعلون في ذلك اليوم وبشرائه يوم النيروز شيئا لم يكن يشتريه قبل ذلك تعظيما للنيروز لا للأكل والشرب وبإهدائه ذلك اليوم للمشركين ولو بيضة تعظيما لذلك لا بإجابة دعوة مجوسي حلق رأس ولده وبتحسين أمر الكفار اتفاقا ."
(كتاب السير,الباب التاسع في أحكام المرتدين,2/ 276ط:دار الفكر)
وفي الفتاوي التاتارخانية:
"اجتمع المجوس يوم النيروز فقال مسلم:خوب رسمي نهاده اند أو قال:نيك آئيں نهاده اند يخاف عليه الكفر."
(كتاب أحكام المرتدين ,فصل في الخروج إلي النشيدة و الذهاب إلي ضيافة المجوي,7 / 348 ط:رشيدية)
فتاوی محمودیہ میں ہے :
"سوال:غیر قوم کے تہوار کے دن مسلمانوں کو انہیں مبارک باد دینادرست ہے یا نہیں ؟
جواب :درست نہیں ۔"
(ج:19،ص:567۔ط:جامعہ فاروقیہ کراچی )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403102253
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن