بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

قراءتِ حدیث کے وقت حدیث کی عبارت سننا


سوال

دورہ حدیث کی کلاس میں طالب علم حدیث کی عبارت پڑھ رہے ہوں، اُس کا سننا کیسا ہے ؟

جواب

اگر سوال کا مقصد یہ ہے کہ دورہ حدیث کی درس گاہ میں موجود طلبہ کے لیے عبارت کا سننا کیسا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ طلبہ کے لیے اس عبارت کا سننا ضروری ہے۔

اور اگر سوال کا مقصد  یہ ہے کہ  دورۂ حدیث کے طلبہ کے علاوہ افراد  کے لیے عبارت کا سننا کیسا ہے تو  اس کا اصولی جواب یہ ہے کہ  جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات  اور  فرمودات سننا باعثِ اجر ہے، تاہم دورۂ حدیث میں درسِ حدیث کا انداز عالمانہ ہوتا ہے، نیز سردِ احادیث کی وجہ سے باب سے متعلق مختلف نوعیت کی احادیث آتی ہیں اس لیے اس درجے کا درس سننے کے لیے مطلوبہ استعداد ضروری ہے، عام  آدمی  میں یہ استعداد نہیں ہوتی، نیز بعض مرتبہ دیگر عوارض کی وجہ سے بھی  مدارس میں انتظامی طور پر خارجی شخص کا سبق سننا ممنوع ہوتا ہے، ایسی صورت میں   مدرسے  کے  ضابطے کا خیال رکھنا بھی ضروری ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101787

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں