بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1446ھ 16 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

ڈرائیور کے لیے نماز میں قصر واتمام کا حکم


سوال

ایک شخص مسلسل سفر پر ہے، ڈرائیور ہے وہ نماز مقیم یا نماز سفر پڑھےگا؟

جواب

 صورت ِ مسئولہ میں ایسے ڈرائیور حضرات  جو مستقل سفر میں رہتے ہیں  اور ان کا قصد  سواستتر کلومیٹر سے زائد کاہوتا ہے، وہ اپنےشہر کی حدود سے نکلنے کے بعد  مسافر کہلائیں گے اوردورانِ سفر قصر نماز ہی پڑھیں گے، البتہ اگر کسی مقیم امام کی اقتدا میں نماز پڑھیں گے تو پوری نماز پڑھیں گے، اور  جیسے ہی یہ اپنے شہر کی آبادی  میں داخل ہوں گے، پھرمکمل نماز پڑھیں گے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ولايزال على حكم السفر حتى ينوي الإقامة في بلدة أو قرية خمسة عشر يوماً أو أكثر، كذا في الهداية".

(كتاب الصلاة،الباب الخامس عشر في صلاة المسافر،ج:1،ص:139،دارالفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144609100871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں