بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

دکان کی ایڈوانس رقم لینے سے متعلق احکام


سوال

یہاں پر بنوں میں لوگ کچھ اس طرح معاملہ کرتے ہیں کہ مارکیٹ کی دکانوں کو کرائے پر دیتے ہیں اور پھر مالک دکاندار سے دکان کا ایڈوانس یعنی کچھ  روپے نقد لیتے ہیں  2 لاکھ  یا زیادہ یا کم۔اور یہ روپے مالک کے پاس پڑے رہتے ہیں اور دکاندار سے ماہانہ کرایہ بھی لیتا ہے، اور یہ ایڈوانس جب دکاندار دکان چھوڑتا ہے، تب مالک اس کو یہ ایڈوانس دیتا ہے، اب اس کے بارے میں مندرجہ ذیل سوالات ہیں:

1_کیا یہ ایڈوانس لینا جائز ہے جب کہ دکان کا کرایہ اس کے علاوہ ہو؟

2_ کیا یہ ایڈوانس مالک کاروبار میں استعمال کرسکتا ہے؟

3_کیا یہ صورت جائز ہے کہ ایڈوانس لے کر کرایہ نہ لیا جائے اور اس ایڈوانس سے ماہانہ کرایہ لے لیا جائے؟

4_ کیا ایڈوانس سے ماہانہ کرایہ لینے کی صورت میں بقیہ ایڈوانس کی رقم سے کاروبار کرسکتے ہیں؟

جواب

1. کرایہ دار سے سیکورٹی کے طورپرکچھ رقم(ایڈوانس) وصول کرنادرست ہے۔ یہ رقم دکان کے مالک کے پاس بطورامانت ہوگی اوراس کااصل مالک کرایہ دارہی ہوگا۔اوردکان چھوڑتے وقت یہ رقم کرایہ دارکوواپس لوٹانالازم ہے،اور چوں کہ عرفاً مالک مکان یا دکان کو  اس رقم کے استعمال کی اجازت ہوتی ہے؛ لہذا یہ رقم شرعاً مالک کے ذمہ قرض ہوگی، اور اس پر قرض والے احکام لاگو ہوں گے۔

3۔اگر کرایہ دارسے بطورکرایہ کے کچھ  رقم پیشگی وصول کی جائے اوراس رقم کو ماہانہ کرایہ میں شمارکیاجائے مثلاً زیدنے بکرسے دکان 100روپے ماہانہ کرایہ پر لی اورکرایہ متعین کردیاگیا۔ زید نے پیشگی کرایہ 2400روپے ادا کردیاجو کہ دوسال کاکرایہ بنتاہے، اب بکر اس رقم کو دو سال کاپیشگی کرایہ شمارکرے گا، تویہ طریقہ درست ہے، اگرکرایہ داراس پرراضی ہوتو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔یہ رقم مالک مکان کی ملکیت شمارہوگی۔ (کفایۃ المفتی:7/367،امدادالفتاویٰ:3/63)

2. 4. ایڈوانس کی رقم کو کاروبار میں استعمال کر نا بہرصورت جائز ہے، خواہ یہ رقم کرائے میں محسوب کی جائے یا بطورِ ضمانت رکھی جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200201

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں