شوہر جو کہ اپنی بیوی سے پچھلی شرم گاہ سے ہم بستری کرتا ہے تو اُس پر کیا حکم نافذ ہوتاہے؟
واضح رہے کہ بیوی کے ساتھ دخول فی الدبر سے نکاح تو نہیں ٹوٹتا مگر یہ فعل حرام ہے اور اللہ کے غیض و غضب اور لعنت کاباعث ہے۔
حديث شريف ميں ہے:
"عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: لاینظر اللّٰہ إلی رجل و امرأة أتی في دبرها."
( مسند احمد، رقم الحديث:7670)
یعنی اللہ ایسے مرد و عورت کی طرف نظر رحمت نہیں فرماتا جس نے اپنی عورت کی دبر میں دخول کیا ہو۔
حدیث شریف میں ہے:
"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ملعون من أتى امرأته في دبرها".
(سنن أبي داود، باب في جامع النكاح، رقم الحديث: 2162)
لہذا شوہر کو اس عمل قبیح پر ندامت اور اللہ سے توبہ و استغفار کرنا لازم ہے اور جب تک شوہر اس سے توبہ و استغفار نہیں کرنا اور آئندہ نہ کرنے کا عہد نہیں کرتا تب تک بیوی اس کو اپنے اوپر قدرت نہ دے یا طلاق لے لے۔
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144306100735
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن