دلہن کے وکیل کے طور پر بھائی کو نامزد کیا جاسکتا ہے؟
واضح رہے کہ جو شخص عاقل بالغ ہو اور اسے جس کام کا وکیل بنایا جائے اس کا اہل ہو تو اسے وکیل بنانا جائز ہے؛ لہذا اگر دلہن کا بھائی عاقل، بالغ ہو تو اسے دلہن کی طرف سے وکیل بنانا نہ صرف جائز ہے، بلکہ کسی نامحرم کو وکیل بنانے سے بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202201415
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن