بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

درود پاک کو میوزک کے ساتھ پڑھنے کا حکم


سوال

کیا درودشریف کو میوزک کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں، جیسے کے آج کل ’’من کجا تو کجا‘‘  پڑھی جارہی ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟

جواب

واضح رہے میوزک بجانا، سننا،سنانا، سب  حرام ہے،مختلف احادیث میں ایسے لوگوں کے بارے میں سخت وعیدیں آئی ہے جو میوزک سنتے یا سناتے ہیں،حدیث شریف میں ہے کہ ایسےلوگوں کو  زمین میں دھنسا جائےگا اور انہیں بندر اور خنزیر بنایا جائےگا۔

بصورتِ مسئولہ درود پاک  کو میوزک کے ساتھ پڑھنا ناجائز ہے، اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ہے؛ کیوں کہ خود میوزک، گانا باجا حرام ہے، اور اس کی ممانعت خود رسول اللہ ﷺ نے فرمائی ہے، لہٰذا رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی کرتے ہوئے آپ ﷺ کا نام مبارک میوزک کے ساتھ لینا سخت ترین گناہ ہے، اور اسی طرح اس کا سننا بھی ناجائز اور حرام ہے۔

حدیث شریف میں ہے:
"عن أبي مالك الأشعري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليشربن ناس من أمتي الخمر، يسمونها بغير اسمها. يعزف على رءوسهم بالمعازف والمغنيات، يخسف الله بهم الأرض، ويجعل منهم القردة والخنازير". (سنن ابن ماجه، ج:2،رقم الحدیث:4020)

فتاوی شامیمیں ہے:

"كل ما أدي إلى ما لايجوز لايجوز". (ردالمحتار علی الدرالمختار،ج:6،ص:360،ط:ایچ ایم سعید)

تفسیر قرطبی میں ہے:

"فأما ما ابتدعه الصوفية اليوم في الإدمان على سماع الأغاني بالآلات المطربة  من الشبابات و الطار و المعازف و الأوتار فحرام". (تفسیر القرطبی، ج:14، ص:40، س:لقمان، ط:دار احیاء التراث العربی بیروت)
البحرالرائق میں ہے:
"في المعراج: الملاهي نوعان: محرم وهو الآلات المطربة من غير الغناء كالمزمار سواء كان من عود أو قصب كالشبابة أو غيره كالعود والطنبور لما روى أبو أمامة أنه عليه الصلاة والسلام قال «إن الله بعثني رحمة للعالمين وأمرني بمحق المعازف والمزامير» ولأنه مطرب مصد عن ذكر الله تعالى". (البحر الرائق شرح كنز الدقائق  (7/ 88) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111200267

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں