بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

دعا ’’اللھم یا مسبب الاسباب، ھیئ لنا سببا لا نستطیع له طلبا‘‘ کی تحقیق


سوال

اللھم یا مسبب الأسباب ھیئی لنا سببا لا نستطیع له طلبا.

کیا مندرجہ بالا دعا احادیث سے ثابت اور مستند دعا ہے؟

جواب

مذکورہ  دعا معنی کے اعتبار سے درست ہے، لیکن کتب ِاہلِ سنت  ميں تو  ہمیں کہیں نہیں مل سکی، البتہ کتبِ روافض  میں اس طرح کے کلمات پر مشتمل دعاموجود ہے، بہتر ہوگا کہ اس کے بجائے  احادیث مبارکہ میں وارد شدہ دعاؤں کا اہتمام فرمائیں۔

بحار الانوار للمجلسی میں ہے:

"حرز لمولانا القائم عليه السلام: بسم الله الرحمن الرحيم يا مالك الرقاب، ويا هازم الأحزاب، يا مفتح الأبواب، يا مسبب الأسباب! سبب لنا سببا لا نستطيع له طلبا بحق لا إله إلا الله محمد رسول الله صلوات الله عليه وعلى آله أجمعين".

(بحار الانوار للمجلسي، باب بعض أدعية القائم عليه السلام، (1/ 175)، ط/ دار إحياء التراث العربي بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501101775

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں