بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

عید کے دن عورت کا اشراق اور چاشت کی نماز پڑھنا


سوال

عید الفطر اور عید الاضحی کے دن عورت اشراق اور چاشت کی نماز پڑھ سکتی ہے ؟

جواب

عورتوں  پر اگرچہ عید کی نماز واجب نہیں ہے ،لیکن ان کے لیے بھی  مردوں کی طرح عید کی نماز ادا ہونے سے پہلے اشراق اور چاشت کے نوافل پڑھنا مکروہ ہے،عید کی نماز ہونے کے بعد وہ اشراق اور چاشت کے نوافل ادا کرسکتی ہیں۔

وفي النهر الفائق شرح كنز الدقائق :

"ثم يتوجه إلى المصلى غير مكبر،ومتنفل قبلها.

وغير (متنفل قبلها) أطلقه إيماء إلى أنه لا فرق بين المصلى والبيت و لا خلاف في المصلى و اختلف في البيت. والأصح كما في (الخانية) وغيرها لا فرق في ذلك بين الضحى وغيرها، و لا بين من يجب عليه العيد وغيره حتى يكره للنساء أن يصلين الضحى يوم العيد قبل صلاة الإمام كما في (الخلاصة)، وقيد بالقبلية لأنه بعدها غير مكروه، بل الأفضل أن يصلي أربعًا كما في (الخانية) يعني في بيته. أما في المصلى فيكره على ما عليه العامة."

(1/ 367ط:الناشر: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200899

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں