بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

عید الاضحیٰ کے دوسرے اور تیسرے دن روزہ رکھنا


سوال

میرے والد صاحب گزشتہ بیس سالوں سے پورا سال روزہ رکھ رہے ہیں، ان کی عمر اسی سال سے اوپر ہے، پہلے وہ عید الفطر کا ایک دن اور عید الاضحیٰ کے تین دن روزہ نہیں رکھتے تھے اور اب وہ عید الضحی کا ایک دن روزہ نہیں رکھتے، اور باقی دن رکھ رہے ہیں، عید الاضحی کے دوسرے اور تیسرے دن روزہ رکھ رہے ہیں، تو اس کا گناہ تو نہیں؟ 

اس کے علاوہ ذرا اس بارے میں بھی بتا دیں کہ اتنے سالوں سے یہ پورا سال روزہ رکھتے ہیں تو اس میں کوئی حرج تو نہیں؟

جواب

شرعی طور پر سال میں  پانچ دن روزے رکھنا ممنوع ہے: عیدالفطر (یکم شوال)، عیدالاضحیٰ کے تین دن اور اس کے بعد ایک دن یعنی 10 ذوالحجہ سے 13 ذو الحجہ تک۔ ان ایام میں روزہ رکھنا ممنوع ہے، لہذا ان ایام میں روزے کی نیت کرنا جائز نہیں ہے،اور اگر کوئی روزہ رکھ لے تو اسے توڑنا لازم ہے ورنہ گناہ ہو گا، اور جو گزشتہ عرصہ ان ایام میں روزہ رکھتے رہے ، ان پر توبہ و استغفار کریں۔

باقی اگر کوئی شخص ان پانچ ایام کے علاوہ سال بھر روزہ رکھتا ہے تو  یہ جائز ہے، سنت یا مستحب نہیں ہے، بلکہ مسلسل پورا سال روزہ رکھنے کو رسول اللہ ﷺ نے پسند نہیں فرمایا، آپ ﷺ رمضان المبارک کے علاوہ کسی مہینے میں مکمل روزے نہیں رکھتے تھے، بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی آپ ﷺ نے مسلسل روزے رکھنے سے منع فرمایا، آپ ﷺ آسان شریعت لے کر آئے ہیں، چناں چہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہر ماہ تین روزے رکھ لینا ایسا ہی ہے جیساکہ ساری زندگی روزے رکھے۔ یعنی رمضان المبارک کے فرض روزے تو رکھنے ہی ہیں، اس کے علاوہ گیارہ ماہ میں ہر مہینے تین روزے رکھنا ایسا ہے گویا پورا  مہینے روزے رکھے، کیوں کہ ہر نیکی کا اجر کم از کم دس گنا ہے، تو تین روزے تیس کے برابر ہوئے، یوں ساری زندگی روزے رکھنے کا ثواب حاصل ہوج۔ 

فتاوی عالمگیری میں ہے :

"ويكره صوم يوم العيدين، وأيام التشريق ... ولا قضاءَ عليه إن شرع فيها ثم أفطر، كذا في الكنز، هذا في ظاهر الرواية عن الثلاثة". (5/226)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200900

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں