بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم
22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء
ایک بچے کے دو نام رکھ سکتے ہیں؟
ایک بچے کے دو نام بھی رکھے جاسکتے ہیں ،شرعًا اس میں حرج نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200498
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔