بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 ذو القعدة 1446ھ 29 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

الیکٹرانک مارکیٹنگ میں خیار رؤیت کا شرعی حکم


سوال

الیکٹرانک مارکیٹنگ میں خیار رؤیت کا شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

شریعت میں خیارِ رؤیت (یعنی دیکھنے کا اختیار) اس وقت حاصل ہوتا ہے جب کسی چیز کا سودا اس کی مکمل رؤیت (مشاہدہ) کے بغیر کیا جائے، بيچي جانے والي چيز ديكهنے ے بعد خریدار کو یہ حق حاصل ہو گا  كه وه چاهے تو اس خريد و فروخت كے معاملے كو ختم كردے، آن لائن خرید و فروخت کے معاملات میں خریدار عموماً مصنوعات کو دیکھے بغیر آرڈر دیتا ہے، لہٰذا، شرعی نقطہ نظر سے اسے خیارِ رؤیت حاصل ہوگا۔

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"من اشترى شيئا لم يره فله الخيار إذا رآه إن شاء أخذه بجميع ثمنه وإن شاء رده سواء رآه على الصفة التي وصفت له أو على خلافها كذا في فتح القدير هو خيار يثبت حكما لا بالشرط كذا في الجوهرة النيرة"

(کتاب البیوع ، باب فی خیار الرؤیة، ج:3، ص:58، ط:رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609100379

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں