بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا امام بھی مقتدی کی طرح ثناء، تعوذ اور تسمیہ پڑھتا ہے؟


سوال

 جب ہم امام کہ پیچھے نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں تو ثنا پڑھتے ہیں' لا الہ غيرك 'تک ، اور امام صاحب 'الحمد اللہ' سے شروع کرتے ہیں، کیا امام صاحب بھی دل میں ثنا پڑھتے ہیں اور ساتھ' بسم اللہ' اور' اعوذ باللہ' پڑھ کر اونچی آواز میں 'الحمد اللہ 'سے شروع کرتے ہیں، یا وہ صرف' الحمد اللہ' سے شروع کرتے ہیں؟

جواب

  امام  صاحب بھی   ثنا ءاور تعوذ تسمیہ  سراًپڑھنےکےبعدجہراًالحمدللہ سےشروع کرتے ہیں ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(سننها) رفع اليدين للتحريمة، ونشر أصابعه، وجهر الإمام بالتكبير، والثناء، والتعوذ، والتسمية."

(ج:1،ص:72،ط:دارالفکر)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ثم يتعوذ) وصورته أعوذ بالله من الشيطان الرجيم، وهو المختار، كذا في الخلاصة. وبه يفتى، هكذا في الزاهدي. والسنة فيه الإخفاء، وهو المذهب عند علمائنا، هكذا في الذخيرة. ثم التعوذ تبع للقراءة دون الثناء عند أبي حنيفة ومحمد رحمهما الله."

(ج:1،ص:73،ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510101715

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں