بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف میں سگریٹ پینے کا حکم


سوال

سگریٹ پینے کی اجازت ہے اعتکاف میں؟

جواب

واضح رہے کہ مسجد کو بدبو دار چیزوں سے پاک رکھنے کا حکم ہے اور اعتکاف مسجد میں کیا جاتا ہے، لہٰذا معتکف کے لیے مسجد کے اندر سگریٹ پینا مکروہ ہے، اور اگر معتکف سگریٹ پینے کے لیے مسجد سے باہر جائے گا تو اس کا اعتکاف فاسد ہوجائے گا،البتہ  جب استنجا  کے لیے جائے تو دورانِ  استنجا  بیت الخلا  میں بیٹھ کر پیتاہےتو یہ عمل مکروہ ہے، تاہم اس دوران اضافی وقت نہیں لگایا تو اعتکاف فاسد نہیں ہوگا۔  اور    اگر استنجا کے لیے جاکر سگریٹ پینے میں  اضافی وقت لگایا تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا، اسی طرح   قضاءِ حاجت کے بغیر صرف سگریٹ پینے کی خاطر بیت الخلا  جانے سے بھی اعتکاف ٹوٹ  جائے گا،  اور اگر معتکف روزہ کی حالت میں سگریٹ پیے گا تو روزہ اور اعتکاف دونوں فاسد ہوجائیں گے، بعد میں ان دونوں کی قضا لازم ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(‌وخص) ‌المعتكف (بأكل وشرب ونوم».... فلو خرج لأجلها فسد لعدم الضرورة"

"(قوله: لعدم الضرورة) أي إلى الخروج حيث جازت في المسجد وفي الظهيرية، وقيل يخرج بعد الغروب للأكل والشرب اهـ وينبغي حمله على ما إذا لم يجد من يأتي له به فحينئذ يكون من الحوائج الضرورية كالبول بحر."

( باب الاعتكاف،ج:2،ص:448، ط :سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں