بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

باہر ملک سےسستاسوناخرید کر پاکستان میں مہنگا فروخت کرنا


سوال

اگر کوئی آدمی سعودی عرب سے سونا خریدتاہے ، وہاں سونا سستاملتاہے ، وہ یہاں چھپا کر یعنی کسٹم والوں کو بتائے بغیر لے کر آتاہے اور یہاں اس کو بیچتاہے ، یہاں سونا مہنگا ہے تو اس کا فائدہ ہوجاتاہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ پیسہ حرام ہے یا حلال ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ پیسہ حلال ہے۔ البتہ ایسےکام سے اجتناب کرنا  چاہیے؛  تاکہ گرفتاری وغیرہ نہ ہو۔

تفسیر قرطبی میں ہے:

"ولا تلقوا بأيديكم إلى التهلكة وأحسنوا إن الله يحب المحسنين  

والتهلكة (بضم اللام) مصدر من هلك يهلك هلاكا وهلكا وتهلكة، أي لا تأخذوا فيما يهلككم، قاله الزجاج وغيره. أي إن لم تنفقوا عصيتم الله وهلكتم. وقيل: إن معنى الآية لا تمسكوا أموالكم فيرثها منكم غيركم، فتهلكوا بحرمان منفعة أموالكم ۔۔۔ وقال الطبري: قوله" ولا تلقوا بأيديكم إلى التهلكة" عام في جميع ما ذكر لدخوله فيه، إذ اللفظ يحتمله".

(سورة البقرة، ج:2، ص:363، ط: دار الكتب المصرية)

 فتاوی ہندیہ میں ہے: 

"أما تعريفه فمبادلة المال بالمال بالتراضي كذا في الكافي وأما ركنه فنوعان أحدهما الإيجاب والقبول والثاني التعاطي وهو الأخذ والإعطاء كذا في محيط السرخسي."

(کتاب البیوع ، الباب الاول فی تعریف البیع و رکنه و شرطه و حکمه و انواعه، ج:۳، ص:۲ ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102536

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں