کیا فحاشی والی ویڈیو دیکھنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
ہر ایسی ویڈیو جو ذی روح کی تصویر پرمشتمل ہو اُسے دیکھنا جائز نہیں ہے، اور فحاشی والی ویڈیوز کو دیکھنا تو حرام اور سخت گناہِ کبیرہ ہے، اس پر صدقِ دل سے توبہ واستغفار کی جائے اور آئندہ اس طرح کی چیزوں کے دیکھنے سے مکمل اجتناب کرنا لازم ہے۔
تاہم صرف فحاشی والی ویڈیوز دیکھنے سے وضو نہیں ٹوٹتا،البتہ اگر فحاشی والی ویڈیوز دیکھنے کی وجہ سے مَذی یا کسی بھی قسم کی رطوبت وغیرہ شرمگاہ سے نکلے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔
مشکوٰۃ المصابیح میں ہے :
"وعنها عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: أشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله".
(باب التصاوير، الفصل الاول، ج : 2، ص : 1274، ط : المكتب الإسلامي)
ترجمہ :
"اور حضرت عائشہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب ان لوگوں کو ہو گا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں"۔(از مظاہر حق)
النتف فی الفتاوى میں ہے :
"وينقض الوضوء عشرون شيئا.... فأما التي من القبل فالبول والمذي والودي لا خلاف فيها".
(كتاب الطهارة، باب نقض الوضوء، ج : 1، ص : 26، ط : مؤسسة الرسالة)
فتاویٰ ہندیہ میں ہے :
" منها ما يخرج من السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر".
(كتاب الطهارة، الباب الأول في الوضوء، الفصل الخامس في نواقض الوضوء ، ج : 1، ص : 12، ط : دار الکتب العلمیة)
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
"(وحرم الانتفاع بها) ولو لسقي دواب أو لطين أو نظر للتلهي".
(كتاب الأشربة، ج : 6، ص : 449، ط : سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144603102325
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن