بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز کے بعد نیند کرنے کا حکم


سوال

 فجر کی نماز کے بعد نیند کرنا جائز ہے؟

جواب

فجر کی  نماز کے بعد سورج طلوع ہونے تک سونا مکروہ  ہے ، اور  فجرکی  نماز کے بعد سونے والا اس دعا برکت سے محروم ہوجا تا ہے جو  نبی کریم ﷺنے  اپنی امت کے لیے   کی ہے ۔

سنن ترمذی میں ہے: 

"عن صخرالغامدى قال قال رسول اللّه-صلى الله عليه وسلم  : اللّهمّ بارك لأمّتِى فى بكورها ، قال: وكان إذا بعث سرِيّة أو جيشا بعثهُم أوّل النّهار...إلخ" 

(أخرجه الترمذي  في سننه ، كتاب البيو ع ، باب ما جاء  في التبكير  بالتجارة ، رقم  الحديث : 1256  ،  ج: 1 ، ص : 329 ، الناشر : مكتبة المكنز الإسلامي)

 ترجمہ : 

’’ حضرت صخر غامدی ؓ سے مروی ہے   کہ رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی :’’  اے اللہ میری امت کےسویرے کے کاموں میں  برکت فرما ‘‘حضرت صخر ؓ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ جب کوئی چھوٹا یا بڑا لشکر روانہ  فرماتے تو دن کے اول حصے میں ( فجر کے فورا بعد )روانہ  کرتے تھے ‘‘

( ترجمہ از تحفۃ  الالمعی لسعید احمد پالن پوری  ، ج : ۴ ، ص : ۱۱۲ ،  طبع : زمزم پبلشرْز ) 

فتاوی سراجیہ میں ہے : 

" يكره النوم  في أول النهار و فيما بين المغرب و العشاء ...إلخ"

(كتاب الكراهية ،  باب المتفرقات ، ص: 336 ، الناشر : دار الكتب العلمية) 

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144510100007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں