بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

میں آپ کو فارغ کروں گا ، کہنے کا حکم


سوال

میں بیمارتھا ، ہوش و حواس میں نہیں تھا، تو میں نے اپنی بیوی کو بولا کہ " میں آپ کو فارغ کروں گا " یہ الفاظ میں نے دو دفعہ بولے، اب گھر والےکہہ رہے ہیں کہ آپ کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، یعنی ہم دونوں اب ساتھ نہیں رہ سکتے ، آپ مجھے بتا دیں کہ اس کا کیا حکم ہے ؟ کیا ہم ساتھ رہ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سائل نےاپنی بیوی کو یہی الفاظ کہے ہیں کہ " میں آپ کو فارغ کروں گا " تویہ محض دھمکی ہے اس  سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، نکاح برقرار ہے، سائل اپنا گھر بسا سکتا ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"في المحيط: لو قال بالعربية: أطلق لايكون طلاقًا."

(کتاب الطلاق، 1/ 384 ط : رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144601102411

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں