میں نے اپنی بیٹی کا نام "فاریہ فاطمہ" رکھا ہے، کیا یہ صحیح نام ہے؟ اور اس کا کیا معنی ہے؟
فاریہ'' ''فری'' سے مشتق ہے جس کے مختلف معانی ملتے ہیں، بعض اچھے ہیں اور اکثر نامناسب، مثلاً: ریزہ ریزہ اور چورہ کرنے والی، توشہ دان بنانے والی، جھوٹی بات گھڑنے والی، تہمت لگانے والی، زمین پر چلنے والی، گزرنے والی، حیران عورت وغیرہ؛ اس لیے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، لہذا آپ اپنی بیٹی کا نام یا تو بغیر کسی سابقہ کے "فاطمہ" رکھ لیں، یا ''فارِحہ فاطمہ'' (خوش رہنے والی فاطمہ) رکھ لیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200853
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن