بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

باہر ملک میں پاسپورٹ کے حصول کے لیے فرضی نکاح کرنا


سوال

میں ایک باہر ملک میں رہتا ہوں اور یہاں کا قانون ہے کہ یہ لوگ دس سال بعد پاسپورٹ دیتے ہیں اور میرے یہاں دس سال سے زیادہ ہوگئے، لیکن یہ لوگ پاسپورٹ نہیں دے رہے ہیں،اب صرف ایک طریقہ ہے حاصل کرنے کا وہ ہے کورٹ میرج ۔کیا اس صورت میرے لیےکورٹ میرج ٹھیک ہے یانہیں ؟شرعی نکاح نہیں ،صرف کورٹ میرج،یعنی صرف کاغذات میں ہم شادی شدہ ہوں گے اصل میں نہیں؟

جواب

کسی ملک کی نیشنلٹی کے حصول کے لیے کیے جانے والے نکاح کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر وہاں کسی عورت سے (کہ جس سے نکاح شرعاً جائز ہو)باقاعدہ شرعی گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کے ساتھ نکاح کیاجائے  تو شرعاًیہ نکاح منعقد ہوجائے گااور اس پر نکاح والے تمام احکامات لاگو ہوں گے۔

اور اگرنیشنلٹی کے حصول کے لیے فقط کاغذات پر لکھاہے کہ میں فلاں سے نکاح کرتاہوں یاجانبین سے فقط کتابت ہوئی ہے ،تواس  کتابت کا شرعاً اعتبار نہیں فقط کتابت سے نکاح منعقد نہیں ہوگااور نہ ہی اس پرنکاح کے احکام نافذ ہوں گے۔اس طرح جھوٹی کتابت کرکے اس کی بنیاد پر نیشلٹی حاصل کرنا درست نہیں ہے، یہ طریقہ دھوکا دہی میں شامل ہے ، جس سے شریعت نے منع کیا ہے۔

البحرالرائق میں ہے :

"وقيد المصنف انعقاده باللفظ؛ لأنه لاينعقد بالكتابة من الحاضرين فلو كتب تزوجتك فكتبت قبلت لم ينعقد''.

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144211200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں