بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

فاضلہ نام رکھنے کا حکم


سوال

فاضلہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

یہ لفظ "فضل" سے ہے،  "نقص" کی ضد ہے، اس کا معنی ہے فضیلت اور برتری، اور  "فاضلہ" کا معنی ہے: فضیلت اور برتری والی، لہٰذا  یہ نام رکھنا درست ہے اور فاضلہ ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا کا نام بھی ہے۔

القاموس المحیط میں ہے:

"الفضل: ضد النقص، ج: فضول، وقد ‌فضل كنصر وعلم. وأما ‌فضل، كعلم، يفضل، كينصر، فمركبة منهما. ورجل فضال، كشداد ومنبر ومحراب ومعظم: كثير الفضل. والفضيلة: الدرجة الرفيعة في الفضل، والاسم: الفاضلة."

(باب اللام، ص:1043، : مؤسسة الرسالة)

اسد الغابة میں ہے:

"الفاضلة الأنصارية امرأة عبد الله بن أنيس الجهني.

روت، أن النبي صلى الله عليه وسلم خطبهم وحثهم على الصدقة، حديثها عند أهل المدينة. أخرجها الثلاثة."

(کتاب النساء، ج:7، ص:212، ط:دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں