سوال یہ کہ میری دادی نے پچھلے سال روزے نہیں رکھے تھے ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق اور اُس سال انہوں نے فدیہ بھی ادا کیا ہے۔اب اِس سال انہوں نے فرض روزے رکھے ہیں اور رکھ بھی رہی ہیں، تو جو پچھلے سال فدیہ ادا کیا ہے ،کیا وہ شرعا صحیح ہے یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں جب فدیہ اد اکرنے کے بعد سائل کی دادی دوبارہ روزہ رکھنے پر قادر ہو گئی ہیں، تو اب ان کا پچھلے سال کا ادا کردہ فدیہ معتبر نہیں،وہ صدقہ ہوگیا، اور اب ان روزوں کی (جن کا پہلے فدیہ ادا کیا تھا)قضا کرنی لازم ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ولو قدر على الصيام بعد ما فدى بطل حكم الفداء الذي فداه حتى يجب عليه الصوم هكذا في النهاية."
(كتاب الصوم ، الباب الخامس في الأعذار التي تبيح الإفطار،1/ 207، دار الفكر بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144609101035
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن