بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 ذو القعدة 1446ھ 29 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

فجر کی جماعت کا اہتمام نہ کرنے والےامام کی امامت کاحکم


سوال

فجر کی جماعت کا اہتمام نہ کرنے والےامام کی امامت کاکیاحکم ہے؟

 

جواب

 صورتِ مسئولہ میں اگر کبھی کبھار  امام نیند کی وجہ سے فجر کی نماز پڑھانے نہیں آتا،تو یہ قابل اعتراض نہیں، لیکن مستقلاً ایسا کرنا بہت برا ہے،اور اس کی نیند ایسی ہو کہ اگر وقت پر سوجانے اور الارم وغیرہ کے بندوبست کرنے کےباوجود بھی نہ اٹھ سکےتو یہ عذر ہے، لہذا امام کو چاہیے کہ وہ وقت کی پابندی کرے، پنج وقتہ نماز وں کی اوقات کا خیال رکھے،اور خصوصاً فجر پڑھانے کےلیے مستقلاً کوئی ایسا انتظام کرے کہ فجرکی نماز پڑھانے میں کوئی غفلت نہ ہونے پائے۔

تاہم اگر امام محض سستی اور کاہلی کی وجہ سے  فجر کی نماز پڑھانے نہیں آتا، تو اس صورت میں ایسے امام کی اقتداء میں نماز پڑھنامکروہ ہوگا،اور ایسے امام کو  منصبِ امامت سے ہٹانے کی بھی گنجائش ہے۔

مصنف عبد الرزاق میں ہے:

"عن ابن عيينة، عن إسماعيل بن مسلم، عن الحسن، عن عمران بن حصين قال: لما نمنا عن الصلاة، فاستيقظنا فقلنا: يا رسول الله، ألا نصلي كذا وكذا صلاة؟ قال: (أينهانا ربنا عن الربا، ويقبله منا، ‌إنما ‌التفريط في اليقظة)."

(كتاب الصلاة، باب من نسي صلاة أو نام عنها، ج: 1، ص: 589 ،ط: المکتب الإسلامي)

فتاوی شامی میں ہے:

"أنه صلى الله عليه وسلم قال «ليس في النوم تفريط، ‌إنما ‌التفريط أن تؤخر صلاة حتى يدخل وقت الأخرى» " وأصل النسخة التنبيه بدل الانتباه، وسنذكر في الأيمان أنه لو حلف أنه ما أخر صلاة عن وقتها وقد نام فقضاها، قيل لا يحنث واستظهره الباقاني، لكن في البزازية الصحيح أنه إن كان نام قبل دخول الوقت وانتبه بعده لا يحنث، وإن كان نام بعد دخوله حنث اهـ فهذا يقتضي أنه بنومه قبل الوقت لا يكون مؤخرا وعليه فلا يأثم وإذا لم يأثم لا يجب انتباهه إذ لو وجب لكان مؤخرا لها وآثما، بخلاف ما إذا نام بعد دخول الوقت، ويمكن حمل ما في البيري عليه."

(كتاب الصلاة، ج:1 ،ص:358 ،ط: سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144609102202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں