بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

فیچر ٹریڈنگ سے پیسے کمانے کا حکم


سوال

فیوچر ٹریڈنگ سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟

جواب

شیئر مارکیٹ وغیرہ میں تجارت کا ایک طریقہ جسے" فیوچر ٹریڈ" (بیاعات مستقبلیات)  کہتے ہیں مروّج ہے، اس کا مقصد شیئر وغیرہ کا خریدنااور فروخت کرنا نہیں ہوتا بلکہ بڑھتے گھٹتے دام کے ساتھ نفع نقصان کو برابر کرلینا بھی مقصود ہوتا ہے، تجارت کا یہ طریقہ   چند وجوہات کی   بناء پر جائز نہیں ہے۔

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر موجود فتوی ملاحظہ فرمائیں:

فیوچر ٹریڈنگ سے پیسہ کمانا جائز ہے یا نہیں؟

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144510101570

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں