میں سرکاری ملازم ہوں، مجھ سے جی پی فنڈ کی کٹوتی جبرًا کی جاتی ہے، تاہم جی پی فنڈ پر اضافی رقم لینے یا نہ لینے کا ہمیں اختیار دیا گیا ہے، اب کیا یہ اضافی رقم لینا سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں (اگرچہ جبرًا کٹوتی ہوتی ہے، لیکن اضافی رقم لینے یا نہ لینے کا اختیار ہے تو) کٹوتی ہونے والی مقدار اور محکمے کی طرف سے ملنی والی مقدار لینے کی تو اجازت ہوگی، لیکن اس سے زائد رقم (انٹرسٹ) لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204201113
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن