بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

جی پی فنڈ


سوال

 میں سرکاری ملازم ہوں، مجھ سے جی پی فنڈ کی کٹوتی جبرًا کی جاتی ہے، تاہم جی پی فنڈ پر اضافی رقم لینے یا نہ لینے کا ہمیں اختیار دیا گیا ہے، اب کیا یہ اضافی رقم لینا سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں (اگرچہ جبرًا کٹوتی ہوتی ہے، لیکن اضافی رقم لینے یا نہ لینے کا اختیار ہے تو) کٹوتی ہونے والی مقدار اور محکمے کی طرف سے ملنی والی مقدار لینے کی تو اجازت ہوگی، لیکن اس سے زائد رقم (انٹرسٹ) لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204201113

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں